قلعہ قندھار کے جانب محکمہ آثار قدیمہ کی عدم توجہ فصیل پر درخت اور خندق میں خاردار جھاڑیوں سے سیاحوں میں ناراضگی

(مرزا جمیل بیگ قندھار) ‌‌

قلعہ قندھار ایک تاریخی حیثیت کا حامل شہر ہے جہاں ہر مختلف بادشاہوں نے حکومت کی قلعہ کی پختہ تعمیر محمد تغلق بادشاہ کےدور اقتدار میں ہوی کی اس کے بعد مختلف بادشاہوں جن میں برید شاہی خاندان عادل شاہی مغل شاہی نظام شاہی دور کے بہترین شاہکار نظر آتے ہیں جن میں عادل شاہی مسجد ایک مینار مسجد رانی محل رشک کشمیر پارس باؤلی تحصیل عمارت قابل دیدہ توپ موجود ہیں اور بہترین کارکردگی کے شاہکار نظر آتے ہیں جنہیں دیکھنے کے لئے سیاح اور طلباء سیر کے لیے دیگر ریاستوں سےآتے ہیں لیکن گذشتہ دو برسوں سے کویڈ کے وجہ سے بند ہونے سے قلعہ کے اندرونی حصے میں اور بیرونی حصہ وفصیل پر درخت وگھانس کی وجہ قلعہ ویران نظر آرہا ہے جو محکمہ آثار قدیمہ لاپرواہی کا ثبوت ہے جسے سیاحوں میں کافی ناراضگی دیکھای دیتی ھے گذشتہ کچھ برسوں سے قلعہ کا بیرونی حصہ کی فصیل گر گی ھے اس کے علاوہ دو برسوں قبل خوش نما تاڑ باؤلی کے نام سے مشہور باؤلی زمین دوز ھو کی ہے جہاں پر مقامی لوگ بچوں کو تیراکی سیکھاتے تھے لیکن آثار قدیمہ کےلاپرواھی کے وجہ سے مقامی شہر یان ودیگر سیاحوں میں کافی ناراضگی دیکھای دیتی ھے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *